There have been URDU requests from some fellows. There is alot of traffic of young cricketers who want some guidance. Sorry to International readers.
میں ہارڈ بال سے کرکٹ کھیلنے کا خاصہ تجربہ رکھتا ہوں۔ جو بھی فاسٹ بولر ہرڈ بال کا پیٹ مارے گا پچ پر اسکا کوئی مستقبل نہیں ہے کرکٹ میں بشرطیکہ وہ وہاب ریاض ہو۔ بہت سے لوگ وہاب سے شکایت کرتے ہیں مگر انکا ایسا کیریئر ہونا بھی غمیمت ہے۔ وہاب کو اسکی محنت اور مزاج نے یہاں تک پہنچایا ہے۔ خاص کر فٹنس اور خوراک پر توجہ جس سے رفتار میں خاطر خواہ اضافہ کیا۔
وہاب کی کلائی اگر ساتھ دیتی تو یہ بالکل مختلف اور انتہاہی کامیاب بولر ہوتا۔ صرف کیریئر کی ایک آدھ سیریز میں کلائی سیدھی رہی اور سیم پر گیند گری ورنہ ہمیشہ گیند کا پیٹ ہی لگا وکٹ پر۔
جو بھی ایڈر سکسٹین کے پلیئر پڑھ رہے ہیں وہ یہ بات یاد رکھیں کہ کلائی میں لچک اور کلائی کا دونوں طرف کنٹرول ہی آپکو ایک مکمل گیند باز بننے کا سبب بنے گا۔ ورنہ ایکسپریس رفتار یا ریورس سوئنگ ہی آپکے واحد ہتھیار ہونگے اور وہ بھی کبھی کبھی کام آئیں گے۔
Wahab has over achieved in all forms of Cricket because of his terrible wrist position. Such wrist positions do not usually even make FC or List A level. He tried alot with many coaches but he could not sort the issue. Alas. Him not landing the ball on its seam is the main reason for his average Records while his effort, hardwork, energy and speeds have been A+ grade throughout.